پاکستان انفارمیشن اینڈکلچر سوسائٹی کے زیراہتمام شاندارثقافتی پروگرام سلا،م پاکستان

سٹاک ہوم (عارف کسانہ نمائندہ خصوصی) سلام پاکستان کے نام سے پاکستان انفارمیشن اینڈ کلچرل سوسائٹی( پکس) سویڈن نے ایک شاندار ثقافتی پروگرام منعقد کیا۔ سویڈن میں پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد نے اس میںبھرپورشرکت کی۔ اس رنگا رنگ پروگرام میںعوام کی دلچسپی اور جوش و خروش عروج پر تھا اور ہال میںتل دھرنے کی جگہ نہیںتھی اور آغاز سے ہی بہت سے لوگوں کو کھڑے ہوکر پروگرام دیکھنا پڑا۔ پروگرام میں مقامی سویڈش بھی شریک ہوئے۔ تلاوت قرآن مجید اور زوہان کی نعت رسول مقبول سے تقریب کا آغاز ہوا جبکہ پاکستان اور سویڈن کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ شہاب قادری اور غزال مہدی نے اپنے خوبصورت انداز سے پروگرام کی نظامت کی ۔ پکس کے صدر شہزاد انصاری نے شرکاء کے خوش آمید کہتے ہوئے کہا کہ ہم سویڈن میں پاکستان کی ثقافت اور اردوزبان کے فروغ کے لئے کام کررہے ہیں او ر آج لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے آج کے پروگرام میں شرکت کرکے ہمارا حوصلہ اور بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مستقبل میں بھی ایسے پروگرام پیش کرتے رہیں گے اور دوسری پاکستانی تنظیموں کے ساتھ بھی تعاون کریں گے ۔ملائکہ قادری نے علامہ اقبال کی مشہور نظم ایک دعا پیش کی جبکہ عدنان جمیل نے سویڈش زبان میں علامہ اقبال کے کچھ اشعار کا ترجمہ پیش کیا۔ سیف الوہاب انصاری نے سویڈش زبان میں اپنے دورہ پاکستان کے تاثرات پیان کئے ۔ پروگرام کا نقطہ عروج پاکستان کے چاروںصوبوں اور جموں کشمیر کی ثقافت کی بھر پور عکاسی تھا جسے علاقائی لباس میں ملبوس بچوں نے بہت خوبصورتی سے پیش کیا اور ساتھ ہی بصری سلائیڈوں کے ساتھ اس صوبے کی تصویری جھلکیاں بھی پیش کی جاتی رہیں۔ کشمیری لباس میں دو ننھی بچیوں نے جموں کشمیر کی نمائندگی کی اور پس نظر میں پوری ریاست جموں کشمیر کا نقشہ وہاں بولنے والی زبانوں کے ساتھ دیکھایا گیا۔ حاضرین نے ثقافتی منظر کشی کو بہت سراہا اور تمام بچوں کو بھر پور داد دی ۔ تصدق حسین اور کاشف فرخ کے ملی نغمے اورگانے بھی پروگرام کا اہم حصہ تھے۔ حاضرین نے نریتادرپن کا روایتی رقص بھی پسند کیا۔ معروف شاعر جمیل احسن کی میزبانی میں اردو مشاعرہ بھی تقریب کا ادبی رنگ تھا۔کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی پروگرام میں شامل تھی کے بارے میں حارث محمود کسانہ اورکونسلر برکت حسین نے سویڈش زبان میں خطاب کرتے ہوئے عالمی ضمیر اور سویڈش سیاستدانوں کی توجہ مبذول کرائی کہ وہ کشمیر میں ہونے والے مظالم بند کرانے اور کشمیری عوام کے حق خود آرادیت کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔اپسالا یونیورسٹی کے شعبہ لسانیات اور فلاسفی کے پروفیسر ہینز ویرنر ویسلر نے جب اردو میں تقریر شروع کی تو حاضرین دم بخود رہ گئے اور خوشگوار حیرت کا اظہار کیا۔ پروفیسر ہینز نے کہا مجھے آج یہاں شریک ہوکر بہت خوشی ہوئی ہے اور پاکستانی بہت مہمان نواز ہوتے ہیں۔ انہیں اردو سے محبت ہے اور انہیں پاکستان کے مختلف شہر دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ انہوں نے جب اپنی تقریر کے اختتام پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تو شرکاء نے پرجوش جواب دیا۔ سویڈش پارلیمنٹ کے رکن اور گرین پارٹی کے رہنماء سٹیفن نیلسن نے پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کراچی، پشاور اور اسلام آباد کا دورہ کیا تھا اور اپنے اس دورے کی حسین یادوں کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے حق خود آرادیت کی بھر پور حمایت کی اور کہا کہ انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام پاک سویڈش دوستی زندہ باد کہتے ہوئے کی۔سویڈن میں پاکستان کے سفیر طارق ضمیر نے خطاب کرتے ہوئے پکس کی جانب سے شاندار پروگرام کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات پاکستان سے محبت کا اظہار ہیں اور اس سے بیرون ممالک میں مقیم بچوں کو اپنی ثقافت سے آگاہی ہوتی ہے۔ انہوں نے پروگرام میں حصہ لینے والے ہر ایک کا نام لے کر اس کے کام کی ستائش کی اور کہا کہ سب نے بہت اچھے انداز میں اپنا کرادر ادا کیا ہے۔ کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم وہاں نے عوام کے درد کو محسوس کرتے ہیں اور ہر خوشی کے موقع پر انہیں یاد رکھتے ہیں اور اس وقت ہی چین سے بیٹھیں گے جب انہیں آزادی نصیب ہوگی۔ پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ اس موقع پربوتشرکا میونسپیلٹی میں گرین پارٹی کے کونسلر فریڈرک اولسن اور سٹاک ہوم تعلیمی بورڈ کے رکن تھومس بئیر نے بھی خطاب کیا۔ سفیر پاکستان نے پروگرام میں حصہ لینے والے بچوں میں تعریفی اسناد اور انعامات تقسیم کیے۔ الیزہ رحمن نے رکن پارلیمنٹ سٹیفن نیلسن کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں اہم کتاب پیش کی۔ سفیر پاکستان نے سویڈش مہمانوں کو تصاویر کے تحفے دئے جو پاکستانی سرزمین کے خوبصورت مناظر کے حامل تھے۔ آخر میں تمام مہمانوں نے سفیر پاکستان کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے ہو کر ملی نغمہ گا یا اور تقریب کا اختتام ہوا۔

Links

http://dailyausaf.com/europe/2017-01-30/16577

http://epaper.dailyausaf.com/popup.php?newssrc=issues/2017-01-31/5576/e214.gif
http://epaper.dailyausaf.com/popup.php?newssrc=issues/2017-01-31/5576/e216.gif

http://www.picss.se/urdu/archives/1317

http://bolinternational.net/archives/164295

http://www.dailykashmirexpress.com/admin/akhbar/01-02-2017-P5.gif


31 Jan 2017


Afkare Taza: Urdu Columns and Articles (Urdu Edition)

This website was built using N.nu - try it yourself for free.(info & kontakt)